راولپنڈی (ڈیلی اردو) کور کمانڈرز کانفرنس میں فوجی قیادت نے سرحد پار سے فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد گروپ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں اور ساتھ ہی افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس کا 241واں اجلاس جی ایچ کیو، راولپنڈی میں منعقد ہوا جس میں عالمی، علاقائی اور مقامی سیکیورٹی بشمول لائن آف کنٹرول (ایل او سی)، ورکنگ باؤنڈری اور پاک افغان سرحد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
https://twitter.com/OfficialDGISPR/status/1397145010034855937?s=19
کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی اور آپریشنل تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ آرمی چیف نے ابھرتے ہوئے سیکیورٹی خطرات کی روشنی میں پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
…& regrouping of terrorist leadership/ outfits across, forum expressed hope that Afghanistan soil will not be used against #Pakistan. In light of emerging regional security situation, Pakistan has taken effective border control / management measures (4/6)
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 25, 2021
افغان امن عمل میں پیش رفت اور اس کے پاک افغان سیکیورٹی پر مرتب ہونے والے اثرات پر بھی غور کیا گیا جبکہ کانفرنس کے شرکا نے علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔
…hard earned peace to bring enduring stability. COAS appreciated formations for all out support to civil administration amidst ongoing third wave of COVID-19 that has contributed in bringing significant reduction in spread of the pandemic & controlling its adverse effects (6/6)
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 25, 2021
کانفرنس کے دوران افغانستان سے سرحد پار فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے شرکا نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد گروپ دوبارہ سے سر اٹھا رہے ہیں اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔
اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ خطے کی ابھرتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر پاکستان نے مؤثر بارڈر کنٹرول مینجمنٹ کی ہے اور بارڈر کنٹرول کے لیے مؤثر اقدامات کر رکھے ہیں اور افغانستان سے بھی اُمید ہے کہ بہتر منیجمنٹ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
کانفرنس کے دوران خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع اور بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکا کا کہنا تھا کہ سماجی و اقتصادی ترقی سے امن کے فروغ کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔
آرمی چیف نے کورونا کی تیسری لہر کے دوران سول انتظامیہ کی بھرپور مدد پر فارمیشنز کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان اقدامات سے وبا کے پھیلاؤ اور بدترین اثرات کی روک تھام میں مدد ملی۔