کراچی (ویب ڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ نجی اسکولوں کو فیسوں میں کٹوتی کے فیصلے پر عمل کرنا ہوگا۔ ورنہ سخت کارروائی ہوگی۔
سندھ ہائیکورٹ کے یہ ریمارکس آج کراچی میں نجی سکولوں کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سامنے آئے۔ دوران سماعت ایک نجی سکول کی طرف سے اضافی فیس کا چالان بھیجنے پر سرزنش بھی کی گئی۔
عدالت کو نجی سکولوں کے وکیل نے بتایا کہ فیسوں میں 20 فیصد کٹوتی مالکان کے لئے ناقابل برداشت ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے آج دوران سماعت ریمارکس دیے کہ تمام نجی سکول فیس کٹوتی کے احکامات پر عمل کریں۔ عدالت کی طرف سے کہا گیا کہ صفائی کا موقع ملنے کے بعد سخت کارروائی ہوگی۔
سندھ حکومت نے احکامات پر عمل نہ کرنے والے نجی سکولوں کے خلاف کارروائی کی پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔
حکومتی وکیل نے بتایا کہ والدین اور اسکول مالکان کا کئی معاملات پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ والدین کو ابتدائی پانچ ہزار روپے کو کٹوتی سے مستثنیٰ قرار دینے پر اعتراض ہے۔
عدالت نے نومبر سے جنوری تک جاری ریوائزڈ فیس چالان بھی پیش کرنے حکم بھی دے دیا۔ والدین نے عدالت کو بتایا کہ ایک نجی سکول نے فیس کم کرنے کے بجائے اضافہ کرکے چالان بھیجا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق آپ کی فیس 12665 روپے ہونی چاہیے۔ لیکن آپ نے چالان 15000 روپے کا جاری کیا ہے۔
سکول کے وکیل نے کہا کہ نظرثانی شدہ چالان جاری کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس غلطی پر آپ کو شوکاز جاری ہونا چاہیے۔ مقدمے کی مزید سماعت اٹھارہ مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے فیسوں میں کمی کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ اس فیصلے کا اطلاق پانچ ہزار سے زائد فیس پر ہوگا۔