اوٹاوا (ڈیلی اردو) کینیڈا کے ایک اسکول کے احاطے سے 215 بچوں کی باقیات برآمد ہوئیں۔
عالمی خبر رساں ادارے سی این این کے مطابق کینیڈا کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے اجتماعی قبر برآمد ہوئی ہے جس میں سے 215 بچوں کی باقیات نکالی گئی ہیں۔ یہ اسکول 1978 میں بند ہوگیا تھا اور برآمد ہونے والی باقیات برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس کے طلبا کی ہیں۔
The gruesome discovery took decades and for some survivors of the Kamloops Indian Residential School in Canada, the confirmation that children as young as 3 were buried on school grounds crystallizes the sorrow they have carried all their lives https://t.co/qOsmmbUyYg
— CNN (@CNN) May 29, 2021
یہ اسکول برسوں پرانی مقامی ثقافت کے علمبردار اس علاقے کی اصلی اور قدیم نسل کو جدید ثقافت کے تابع کرانے کے لیے بنایا گیا تھا اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے 500 طلبا ایک ہی قدیم مقامی نسل، ثقافت اور تہذیب سے تعلق رکھتے تھے جنہیں اپنی تہذیب و زبان ترک کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
”ملاپس سیکوپیمک فرسٹ نیشن ” کے سربراہ نے اجتماعی قبر کی دریافت کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ماہرین اور کورونر کے دفتر کے ساتھ مل کر بچوں کی اموات کا وقت اور وجوہات جاننے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔
If you are looking for someone to talk to about this news, please reach out to the National Indian Residential School Crisis Line. It is there to provide 24/7 support to former residential school students and those affected, and it can be reached by calling 1-866-925-4419.
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) May 28, 2021
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کے شرمناک باب کی دردناک یاد دہانی ہے۔
برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس میں برادری کے سربراہ روزن کیسیمر نے کہا کہ ابتدائی کھوج میں ایک ناقابل تصور نقصان ہوا ہے جس کا اسکول کے انتظامیہ نے کبھی زکر نہیں کیا تھا۔
This is absolutely heartbreaking news. I spoke to Kukpi7 Casimir this evening to offer the full support of Indigenous Services Canada as the community, and surrounding communities, honour and mourn the loss of these children. #cdnpoli https://t.co/4d6D9LOyKJ
— Marc Miller ᐅᑭᒫᐃᐧᐅᓃᐸᐄᐧᐤᐃᔨᐣ (@MarcMillerVM) May 28, 2021
واضح رہے کہ 19 اور 20ویں صدی کے دوران کینیڈا میں حکومت اور مذہبی حکام کے ذریعے چلائے جانے والے بورڈنگ اسکول میں قدیم مقامی نسل سے تعلق رکھنے والے بچوں کو والدین سے زبردستی علیحدہ رکھ کر نئی زبان اور جدید ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔