دمشق (ڈیلی اردو) شام کے صوبے حمص کے علاقے السخنہ میں داعش کے حملے میں شامی فوج کے ایک میجر جنرل اور ایران کے پاسداران انقلاب کا عسکری مشیر ساتھی سمیت ہلاک ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی میجر جنرل نزار عباس الفہود شام کے شہر تدمر کے علاقے السخنہ میں دولت اسلامیہ (داعش) کیجانب سے گھات لگا کر ایک فوجی گاڑی پر کیے جانے والے حملے میں ہلاک ہوگئے اور اس حملے میں الفہود کے ساتھ ایرانی پاسداران انقلاب کا ایک عسکری مشیر حسن عبداللہ زادہ اور اس کا ایک ساتھی محسن عباسی بھی ہلاک ہوئے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ نے جمعرات کے روز عبداللہ زادہ اور محسن عباسی کی موت کی خبر نشر کی تھی۔ ذرائع کے مطابق عبداللہ زادہ شام میں غوطہ دمشق اور حلب کے معرکوں میں ایک اہم ترین ایرانی عسکری مشیر رہا۔
«مگر آقازاده ها هم شهید میشوند؟»
۱/ در راهروی مجلس که عارف دیدم، رفتم سراغش تا ازش درباره #ژن_خوب سوال کنم
من: نظر شما درباره ژن خوبی که پسرتون گفته چیه؟
عارف: نظر خاصی ندارم، به اندازه کافی در فضای مجازی افاضه فرمودند…#رشتو #شهید_حسن_عبدالله_زاده pic.twitter.com/GU2CtBf0Nf— محمد امین میرزایی (@Mohamadmirzaeee) June 4, 2021
ایرانی خبر رساں ایجنسی “فارس” نے دونوں ایرانی مقتولین کی تصویر جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں ایرانی خبر رساں ایجنسی “مہر” نے بھی عسکری حسن عبداللہ زادہ کی ایک تصویر نشر کی ہے جس میں وہ القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کے ہمراہ نظر آ رہا ہے۔ سلیمانی جنوری 2020ء میں بغداد کے ہوائی اڈے کے نزدیک ایک امریکی فضائی حملے میں ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا تھا۔
دوسر جانب شام میں اپوزیشن کے میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ داعش تنظیم نے جمعرات کے روز تدمر اور دیر الزور کے درمیان شاہراہ پر السخنہ کے علاقے میں ایرانی ملیشیاؤں کی 7 گاڑیوں پر مشتمل ایک فوجی قافلے کو بھاری ہیتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں قافلے میں موجود تقریبا 25 افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر افسران بھی شامل ہیں۔
حسن عبداللہ زاده
شام میں حمص کے مشرق میں واقع علاقہ، دیر الزور اور عراق کے ساتھ سرحدی علاقہ ایرانی نفوذ کے علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ عراق کے ساتھ سرحد پر واقع البوکمال مذکورہ علاقوں میں ایرانی ملیشیاؤں کا گڑھ ہے۔ ان ملیشیاؤں میں فاطمیون، زینبیون، عراقی حزب اللہ اور لبنانی حزب اللہ نمایاں ترین ہیں۔ ساتھ ہی یہاں بشار کی سرکاری فوج اور اس کی ہمنوا ملیشیائیں بھی ہیں۔
داعش تنظیم کی ٹولیاں اب بھی شام کے مختلف دیہی علاقوں میں موجود ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق مئی کے آخری ہفتے کے دوران میں داعش نے حمص، دیر الزور اور الرقہ میں 14 سے زیادہ حملے کیے۔ اس سے قبل داعش کی جانب سے اعلان کردہ اعداد و شمار کے مطابق تنظیم نے رمضان کے دوران میں شام میں 79 کارروائیاں کیں۔