مردان (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخواکے ضلع مردان میں فائرنگ کے ایک واقعے میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق یہ افسوناک واقعہ مردان کے علاقے رستم پلوڈھیری میں پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے پولیو ٹیم کی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت علی سید رضا علی اور شاکر کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان نے پولیس اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
دو روز قبل چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ ملک میں پولیو کے متعدد کیسز کو روکنے کےلیے بچاؤ کے قطرے پلانا اہم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے میں شامل اجزاء حلال ہیں اور پوری تحقیق کے بعد علمائے کرام کا فتوی آیا ہے جس کی اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی تائید کی ہے۔ قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ والدین کیلئے مذہبی فریضہ کے ساتھ انسانی طور پر بھی بچوں کو محفوظ بنائیں۔
مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے انسدادِ پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز سے بھرپور تعاون کی اپیل کی اور ویڈیو پیغام میں کہا کہ اللہ نے ہر بیماری کی دعا دنیا میں اتار دی ہے۔ پولیو ایک خطرناک مرض ہے جس کا دنیا سے خاتمہ ہو چکا ہے تاہم پاکستان ابھی تک پھنسا ہوا ہے کیونکہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے نقصان دینے جیسی فرضی باتیں چلتی ہیں۔
مولانا طارق جمیل نے بتایا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے بچوں کی حفاظت کیلئے ہیں اور اس لئے والدین پولیو کے خاتمے کیلئے بچوں کو بچاؤ کے قطرے پلائیں۔
پولیو پروگرام کےکوارڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے بتایا کہ پاکستان میں پولیو کیسز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور رواں سال صرف 1 پولیو کیس بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ سے سامنے آیا۔ گزشتہ سال 84 پولیو کیسز سامنے آئے تھے۔