مقبوضہ بیت القدس (ڈیلی اردو) اسرائیلی فورسز نے جمعرات کی صبح غرب اردن کے شہر جنین پر دھاوا بول دیا۔ جس کے بعد فلسطینی سکیورٹی فورسز اور صہیونی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلے میں فلسطینی سکیورٹی کے تین اہلکار ہلاک ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق فائرنگ کی زد میں آ کر ایک راہ گیر بھی زخمی ہو گیا۔
استشهاد 3 شبان برصاص الاحتلال خلال اشتباكات مسلحة فجر اليوم في مدينة جنين.
الملازم ادهم ياسر توفيق عليوي (23 عاما) من جهاز الاستخبارات العسكريه
النقيب تیسیر محمود عثمان عيسة (33 عاما) من جهاز الاستخبارات العسكرية.
جميل محمود العموري (24 عاماً) pic.twitter.com/RzqxFOzsgO— Mohammad Alqadi (@ALQadiPAL) June 10, 2021
فلسطینی انٹیلی جنس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی شناخت کیپٹن تیسیر عبسہ اور لیفٹیننٹ ادھم علیوی کے نام سے ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں اہلکار اسرائیلی اسپیشل فورسز کے جنین شہر ہر دھاوے کے بعد ہونے والی جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلے میں کام آئے۔
فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے جا استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔ بیان میں ایوان صدر نے ایسی کارروائیوں کے مضمرات سے خبردار کیا ہے۔
ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی طرف سے فسلطینی عوام کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی، قاتلانہ حملے اور دیگر ظالمانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
انھوں نے اسرائیل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔
اسرائیلی فوج نے اس واقعہ پر تادم تحریر کسی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل غرب اردن کے مسلح فلسطینی گروپوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں کرتا رہتا ہے لیکن بہت کم ایسا ہوا ہے کہ صہیونی فوجی فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام سکیورٹی فورسز سے براہ راست بھڑے ہوں۔