نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے کچھ سعودی طالب علم اچانک غائب ہونے لگے ہیں۔
یہ وہ طالب علم ہیں جو امریکہ میں قتل اور جنسی زیادتیوں سمیت دیگر سنگین جرائم میں مطلوب ہیں۔ امریکہ میں ان کے اچانک غائب ہونے پر ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر سعودی حکومت انہیں امریکہ سے فرار ہونے میں مدد دے رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زیر تفتیش سعودی طلبہ کے لاپتہ ہونے کا سلسلہ کئی ماہ سے جاری ہے اور امریکی فیڈرل لاءانفور سمنٹ آفیشلز اب اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں جن میں یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کی پراسرار گمشدگی میں سعودی حکومت ان کی مدد کر رہی ہے یا نہیں، اور اگر کر رہی ہے تو کس طریقے سے۔
امریکی صحافی شینے ڈکسن کیوانو نے ابتدائی طور پر یہ خبر دی تھی۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ وہ متعدد ایسے سعودی طلبہ کے معاملے سے آگاہ ہیں جو امریکی عدالتوں کو سنگین جرائم میں مطلوب ہیں لیکن پراسرار طور پر لاپتہ ہو چکے ہیں۔
ان میں سے 4 طلبہ ایسے تھے جن کی ضمانت اور قانونی کارروائی پر خرچ ہونے والی رقم خود سعودی حکومت نے ادا کی، جس کے بعد وہ اچانک غائب ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق ایسے ایک کیس میں پولیس کا کہنا ہے کہ سعودی آفیشلز نے اس طالب علم کا جعلی پاسپورٹ بنوایا اور ایک پرائیویٹ طیارے کے ذریعے اسے امریکہ سے فرار کروا دیا۔ اس طالب علم پر امریکی شہر پورٹ لینڈ میں ایک 15سالہ لڑکے کو قتل کرنے کا الزام تھا۔