ریاض (ڈیلی اردو) سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کل بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک سیکیورٹی اہلکار کے قتل میں ملوث ’داعشی‘ جنگجو کو سنائی گئی سزا پر عمل درآمد کرتے ہوئے جدہ میں مجرم کا سرقلم کر دیا گیا۔
وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مکہ معظمہ کے علاقے جدہ گورنری میں ایک سیکیورٹی اہلکار کے قتل میں ملوث مصر سے تعلق رکھنے والے ولید سامی الزھیری کا 23 شوال کو سر قلم کردیا گیا۔
سزا پانے والے داعشی نے کچھ عرصہ قبل جدہ میں ایک پٹرول پمپ پر نماز فجر ادا کرنے میں مصروف سیکیورٹی اہلکار ہادی بن مسفر القحطانی کو قتل کردیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مجرم نے سیکیورٹی اہلکار کو نماز میں تنہا پا کر موقعے سے فایدہ اٹھایا اور نماز کے دوران اس پرچاقو سے وار کرکے اسے قتل کردیا تھا۔کارروائی کے بعد مجرم جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے تعاقب کر کے اسے گرفتار کرلیا۔ اس نے عدالت کے سامنے جرم کا اعتراف کرنے کے ساتھ ’داعش‘ کے ساتھ اپنے تعلق کا اعتراف کیا تھا۔