پشاور( ڈیلی اردو) ڈیرہ اسماعیل خان کو دہشتگردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ صرف ایک ماہ میں اب تک گیارہ افراد ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بن چکے ہیں۔
ڈی آئی خان میں ہر تھوڑے فاصلے پر سیکورٹی چیک پوسٹیں ہونے کے باوجود آئے روز واقعات سیکورٹی فورسز کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں حالیہ دہشتگردی کی لہر کی مذمت کرتے ہوئے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے بیشتر علاقے خصوصا کراچی میں امن امان کی صورت حال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے لیکن ڈی آئی خان اب تک وہ واحد علاقہ ہے جہاں دہشتگردی ،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات مسلسل جاری ہیں۔
ڈی آئی خان میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ڈی آئی خان میں اب تک جاری دہشتگردی کی ایک اہم وجہ سابقہ ادوار میں ڈی آئی خان پولیس میں ہونے والی فرقہ وارنہ بنیادوں پر بھرتیاں ہیں جس کا انکشاف خود آئی جی خیبر پختونخواہ نے سپریم کورٹ میں ڈی آئی خان میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ پر لئے گے سوموٹو نوٹس کی سماعت کے دوران کیا۔
ہم موجودہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں گزشتہ ادوار میں ہونے والی فرقہ وارنہ بھرتیوں کا نوٹس لیتے ہوئے سب سے پہلے پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں میں سے کالی بھیڑوں کا صفایا کرئے اور علاقے میں فوری طور پر فوج کی نگرانی میں آپریشن کروائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کی داد رسی کی جائے اور انہیں مالی مدد فراہم کی جائے۔