کراچی (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ آف پاکستان نے لیاری سے وائن شاپ سے 60 ہزار روپے بھتہ وصولی سے متعلق سروسز ٹربیونل کا رینجرز کے سابق ڈی ایس آر کی بحالی کا فیصلہ معطل کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ کے روبرو لیاری سے وائن شاپ سے 60 ہزار روپے بھتہ وصولی کے الزام میں رینجرز کے سابق ڈی ایس آر بشارت علی سے متعلق سروس ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف دیا کہ سابق ڈی ایس آر بشارت پر الزامات کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی گئی تھی۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں بشارت علی کو برطرف کیا گیا تھا۔ سروس ٹربیونل نے بشارت علی کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے سروسز ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف رینجرز کی اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سروسز ٹربیونل کا ڈی ایس آر کی بحالی کا فیصلہ معطل کردیا۔ سابق ڈی ایس آر بشارت علی کے مطابق رقم اہلکار امداد نے وصول کی تھی۔ اہلکار امداد نے اپنے بیان میں خود اعتراف کیا۔