لاہور (ڈیلی اردو) پنجاب یونیورسٹی نے بلال اصغر وڑائچ کی ڈگری سے متعلق رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروا دی ہے
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے عدالتی حکم پر 5 صفات پر مشتمل رپورٹ جمع کروا دی ہے جس کے مطابق جامعہ پنجاب کی ڈسپلنری اور ڈگری کمیٹی نے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، جس میں ایم پی اے بلال اصغر وڑائچ قصور وار قرار پائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایم پی اے بلال اصغر وڑائچ نے پنجاب یونیورسٹی کو جھوٹی معلومات فراہم کرکے دھوکہ دیا، فیصل آباد انٹرمیڈیٹ بورڈ کی رپورٹ کیمطابق ان کی انٹرمیڈیٹ کی ڈگری جعلی ہے، بلال اصغر کو انٹرمیڈیٹ کا رزلٹ کارڈ ہی جاری نہیں کیا گیا، انہوں نے انٹرمیڈیٹ 1995 میں پاس ہونے کا رزلٹ کارڈ جمع کروایا، تحقیقات سے معلوم ہواکہ جمع کروایا گیا رزلٹ 1995 کا نہیں بلکہ 1996 کے سپلیمنٹری امتحانات کا رزلٹ ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے مطابق 1996 میں انٹرمیڈیٹ پاس کرنے والا 1997 میں گریجویشن کے امتحان کا اہل نہیں، جعلی ڈگری کی بناپر گریجویشن کے امتحان دینا خلاف ضابطہ ہے، ڈسپلنری کمیٹی نے تحقیقات میں موقف سننے کیلئے 8 مرتبہ بلال اصغر وڑائچ کو طلبی کا نوٹس کیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔
واضح رہے کہ جعلی ڈگری کیس میں عدالت ماضی میں کئی اراکین اسمبلی کو نااہل کر چکی ہے۔