مقبوضہ یروشلم (ویب ڈیسک) اسرائیل کی سابق وزیر گونین سیگوف کو ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں 11 برس قید کی سزا سنادی گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیر گونین سیگوف کو ملک کے اہم راز ایران کو دینے کے الزام میں 11 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے، مقدمے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سماعت کو خفیہ رکھا گیا تھا۔
اسرائیلی استغاثہ نے عدالت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سزا عدالت سے باہر کیے گئے استغاثہ اور مجرم کے درمیان ہونے والے ایک سمجھوتے کے تحت دی گئی ہے جس میں سابق وزیر نے سزا میں تخفیف کے بدلے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔
گونین سیگیو 1995ء سے 1996ء تک اسرائیل کے وزیر برائے توانائی رہے تھے تاہم 2005ء میں ہالینڈ سے اسرائیل 32 ہزار چاکلیٹس میں ممنوعہ دوا چھپا کر منگوانے پر گرفتار ہوگئے تھے، بعد ازاں 2007ء میں رہا ہونے کے بعد وہ نائیجیریا چلے گئے تھے۔
نائیجیریا میں 10 سال قیام کے دوران سابق وزیر پر ایران کے لیے جاسوسی کا الزام سامنے آیا تھا جس پر انہیں قانونی جنگ کے بعد افریقی ملک استوائی گنی سے اسرائیل کے حوالے کیا گیا تھا۔ سابق وزیر نے عدالت میں اپنا اعترافی بیان بھی جمع کرایا تھا۔