بغداد(ڈیلی اردو) عراقی عدلیہ نے شدت پسند گروہ دولت اسلامیہ (داعش) میں شمولیت اختیار کرنے اور مہلک حملوں کی ایک سازش میں ملوث ہونے کے الزام میں 13 افراد کو سزائے موت سنا دی ہے۔
عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ ایک عراقی عدالت نے مجرموں کی جانب سے شدت پسند گروہ میں شمولیت اور 2019 میں رمضان المبارک کے دوران دہشتگردانہ حملے کرنے کے ارادے کا اعتراف کرنے پر ان کو سزائے موت دینے کا حکم سنایا ہے۔
یہ بیان ایک اور عدالت کی جانب سے داعش کے ایک مقامی رہنماء کو 4 مرتبہ سزائے موت اور عمر قید سنائے جانے کے 3 دن بعد سامنے آیا ہے جو دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع صوبہ صلاح الدین میں دہشتگردی کے متعدد جرائم میں ملوث ہے۔
جون 2014 میں داعش گروہ نے صلاح الدین سمیت مغربی اور شمالی عراق کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا تھا۔
عراق نے 3 سال تک لڑائیوں کے بعد 9 دسمبر 2017 کو سرکاری طور پر داعش کے عسکریت پسندوں سے مکمل نجات کا اعلان کیا تھا۔