اسلام آباد (ویب ڈیسک) بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے جنگی طیارے کی تباہی اور پائلٹ کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے مختصر پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے اس کی فضائی حدود کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کے انسداد دہشت گردی آپریشن کا جواب دیا۔
بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور کے ہمراہ نئی دہلی میں میڈیا کو بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے اس کے لیے تیار تھے لہٰذا ہم نے پاکستان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ فضائی انگیجمنٹ کے بعد مگ 21 بیسن نے پاکستانی فضائیہ کے طیارے کو مارا گرایا جو پاکستانی حدود میں جا گرا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس دوران ان کا ایک مگ 21 طیارہ تباہ ہوگیا اور ایک پائلٹ لاپتہ ہے، پاکستان دعویٰ کر رہا ہے کہ پائلٹ ان کی تحویل میں ہے لیکن ہم حقائق کا جائزہ لے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مذکورہ پریس کانفرنس کا دورانیہ محض ایک منٹ 52 سیکنڈ تھا اور گزشتہ روز کی طرح ایک مرتبہ پھر بھارتی حکام پریس کانفرنس کے بعد سوالات کا جواب دیے بغیر ہی فوراً اٹھ کر چلے گئے
مشہور بھارتی خاتون صحافی برکھا دت نے بھی اس چیز کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ کی پریس کانفرنس طویل ہونی چاہیے اور انہیں زیادہ معلومات فراہم کرنی چاہیے تھیں کیونکہ ایسے ماحول میں افواہیں زیادہ جنم لیتی ہیں۔
Not the best moment for the government to refuse to take questions at such a critical time. This is a time for more information, not less @MEAIndia #Balakot
— barkha dutt (@BDUTT) February 27, 2019
یاد رہے کہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔
India confirms one Pakistani aircraft shot down, India lost one Mig 21 and "one pilot is missing in action" – the words we so did not want to hear. This is horrible. Also think GOI briefings can be a bit prompter and more detailed in this environment where misinformation rules
— barkha dutt (@BDUTT) February 27, 2019
’آج صبح پاک فضائیہ نے اپنی حدود میں رہتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے پار مقبوضہ کشمیر میں 6 اہداف کا انتخاب کیا‘