اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کابینہ نے سابق فاٹا (قبائلی اضلاع) میں تھری اور فور جی کی منظوری دے دی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ اگر ایجنسیوں کو کسی حساس معاملے پر تھری یا فور جی کی سروس بند کرانے کی ضرورت پڑی تو مختصر نوٹس پر سروس کو معطل کیا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ منتخب علاقوں یا گلیوں کا اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔
علاوہ ازیں شیخ رشید نے کہا کہ ’میں نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنا ایک، ایک ترجمان تعینات کریں، سوشل میڈیا کے لیے ایک ترجمان ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے متعلق فیصلے کے لیے سمری کابینہ کو ارسال کردی گئی ہے اور کل کابینہ اس کا فیصلہ کرے گی کہ ٹی ایل پی کا مستقبل کیا ہوگا۔
شیخ رشید نے اسلام آباد میں مسلح شخص سے متعلق سوال پر بتایا کہ اس کے پستول میں گولیاں نہیں تھیں، تاہم پولیس نے گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دھرنے کی تیاری کریں، ان کا حق ہے لیکن لاقانونیت کی صورت میں آئین و قانون کے مطابق اقدامات اٹھائیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بارڈر مینجمنٹ کا مسئلہ ہو تو وزارت داخلہ دیکھتا ہے، پاکستان کی افغانستان سے متعلق پالیسی وزارت خارجہ بہتر بنا سکتا ہے، جبکہ وزارت داخلہ تمام مسائل اور حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کشمیر میں ہونے والے انتخابات سے متعلق کہا کہ منصفانہ اور شفاف انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن فوج سے مدد لے سکتی ہے، فوج پولنگ اسٹیشن کے باہر تعینات ہوسکتی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میرے پاس ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے کسی نام کو نکالنے کی درخواست نہیں آئی، شہباز شریف کی درخواست بھی موصول نہیں ہوئی۔