بغداد (ڈیلی اردو) عراق کے جنوبی شہر ناصریہ کے ہسپتال میں قائم کورونا آئسولیشن وارڈ میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 64 ہوگئی۔
خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے دو عہدیداروں نے بتایا کہ ناصریہ کے الحسین ٹیچنگ ہسپتال کے کورونا وارڈ میں ہونے والی آتشزدگی سے مزید 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
رشتہ دار اور اہل خانہ ہسپتال میں اپنے پیاروں کی تلاش میں مصروف ہیں اور اسی دوران ایک خاتون کی جھلسی ہوئی لاش بھی برآمد ہوئی۔
عینی شاہد حیدر العکسری کا کہنا تھا کہ پوری ریاست کانظام گر چکا ہے اور اس کی قیمت کون ادا کرے گا، لوگو اندر پھنسے ہوئے ہیں، یہ لوگ قیمت ادا کرچکے ہیں۔
ہسپتال میں آتشزدگی کے بعد فائر فائٹرز رات بھر آگ بجھانےمیں مصروف رہے اور کئی افراد کمبلوں اور دیگر ذرائع کے ساتھ ان کی مدد کرتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق عہدیداروں نے کہا تھا کہ کورونا وارڈ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تھی جبکہ دوسرے عہدیدار نے بتایا کہ آکسیجن سلینڈر کے دھماکے کی وجہ سے آگ لگی تھی۔
الناصریہ کے اس ہسپتال میں 70 بستروں پر مشتمل یہ نیا وارڈ تین ماہ قبل بنایا گیا تھا۔
رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ترجمان محکمہ صحت حیدر الزاملی کا کہنا تھا کہ آئسولیشن وارڈ میں آتش گیر مادہ پھٹنے سے 35 مریض جاں بحق جبکہ 5 مریض زخمی ہوئے ہیں، متاثرین میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ متاثرین جھلس کر جاں بحق ہوئے اور تلاش کا کام جاری ہیں اور خدشہ ہے کہ عمارت کے اندر کئی متاثرین پھنسے ہوئے ہیں۔
آن لائن شیئر کی گئیں ویڈیوز میں الحسین ہسپتال سے گہرے دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس سے قبل پیر کی صبح بغداد میں محکمہ صحت کے ہیڈ کوارٹرز میں معمولی آگ لگی تھی لیکن بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس پرقابو پالیا گیا تھا تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
ہسپتال میں پیش آنے والے آتشزدگی رواں سال کا دوسرا بدترین واقعہ ہے۔
رواں سال ہی اپریل میں بغداد کے ایک کورونا ہسپتال میں ناقص طریقے سے رکھے ہوئے آکسیجن سلینڈرز کے دھماکے کے باعث آتشزدگی سے 82 افراد ہلاک اور 110 جھلس کر زخمی ہوئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آتشزدگی کے نتیجے میں ہسپتال میں زیرعلاج کورونا وائرس کے بیشتر مریض جھلس گئے تھے یا ان کا دم گھٹ گیا تھا، آگ پورے ہسپتال میں تیزی سے پھیل گئی تھی جہاں انتہائی نگہداشت یونٹ میں مریضوں کے رشتہ تیماداری کے لیے آتے تھے۔
ہسپتال میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد اس وقت کے وزیر صحت حسن التمیمی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔
عراق میں کورونا وائرس کے 14 لاکھ سےزائد کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں اور عالمی وبا کے باعث 17ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔
تیل کی دولت سے مالا مال عراق دہائیوں سے جاری خانہ جنگی اور انتہاپسندی سے تباہ حال معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے جہاں کئی افراد غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔