کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں فرنٹ لائن پر سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپ کی رپورٹنگ کرتے ہوئے بھارتی صحافی دانش صدیقی جاں بحق ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے بھارت سے تعلق رکھنے والے پلٹزر ایوارڈ یافتہ فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی اسپن بولدک میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کی عکس بندی کرتے ہوئے گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگئے۔
A Reuters photographer since 2010, Danish Siddiqui covered the wars in Afghanistan and Iraq, the Rohingya refugees crisis, the Hong Kong protests and Nepal earthquakes. Here is a selection of some of the Pulitzer Prize-winning photographer's best workhttps://t.co/jyICjnP4X2 pic.twitter.com/spkfVr7QMM
— Reuters (@Reuters) July 16, 2021
افغان حکام نے رائٹرز کو بتایا کہ دانش صدیقی اسپین بولدک میں طالبان سے قبضہ چھڑوانے کے لیے جانے والی افغان سیکیورٹی فورسز کی ٹیم کے ہمراہ تھے اور صحافتی ذمہ داری نبھانے کے دوران طالبان کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کا نشانہ بن گئے۔
بھارت میں افغانستان کے سفیر فرید ماموند زئی نے صحافی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میں اپنے دوست صحافی دانش صدیقی کی فرنٹ لائن پر رپورٹنگ کے دوران ہلاکت پر شدید صدمے میں ہوں۔
دانش صدیقی کا تعلق انڈیا کے شہر ممبئی سے تھا اور دہلی فسادات سے متعلق ان کی ایک تصویر کو رائٹرز نے سال 2020 کی بہترین تصویر قرار دیا تھا جب کہ روہنگیا پناہ گزینوں کی دربدری اور بحران پر فوٹوگرافی پر پلٹرز ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے بھارتی صحافی تھے۔
علاوہ ازیں دانش صدیقی نے موصل جنگ، نیپال زلزلے، ہانک کانگ میں پُھوٹنے والے مظاہروں اور دہلی میں مسلم کُش فسادات کی کوریج بھی کی تھی۔