دوحہ (ڈیلی اردو) طالبان کا کہنا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر طاقت کے ذریعے قبضہ قائم نہیں کرنا چاہتے۔ وہ اس مسئلے کا پرامن حل اور افغان نمائندگی کے ساتھ ایک اسلامی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کا افغانستان کا امریکی نشریاتی چینل سی این این کو انٹرویو میں مزید کہنا تھا کہ ان کی صفوں میں سیکورٹی فورسز کے شامل ہونے کے باعث بھی چند اضلاع پر ان کا قبضہ ممکن ہوا۔
My complete interview:https://t.co/1HpLnvBlDJ
— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) July 21, 2021
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پر طاقت کے ذریعے قبضہ قائم کرنا ہماری آپشن نہیں ہے۔ ہماری پالیسی افغان مسئلے کے لیے پرامن حل کا قیام ہے۔
Can the Taliban credibly be considered a partner in peace with the democratically elected Afghan government?
"Our policy is to reach a peaceful solution," insists @suhailshaheen1, a Taliban spokesperson. "Some districts fell to us because the security forces- they joined us." pic.twitter.com/K2PJigLQ2R
— Christiane Amanpour (@amanpour) July 20, 2021
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد افغان نمائندگی کے ساتھ ملک میں ایک اسلامی ریاست کا قیام ہے تاکہ کابل انتظامیہ کو تبدیل کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسی اسلامی افغان حکومت میں جس میں تمام افغان شہریوں کی نمائندگی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دوحہ میں مذاکرات کررہے ہیں۔
طالبان ترجمان نے کہا کہ یہ ہماری پالیسی ہے۔ کچھ اضلاع اس لیے بھی ہمارے قبضے میں آئے۔ کیونکہ افغان سیکورٹی فورسز نے ہماری صفوں میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی آگئی ہے۔