لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کی مقامی عدالت نے پولیس پر میبنہ طور پر حملے کے کیس میں گرفتار صحافی اسد کھرل کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 2 روز کی توسیع کردی۔
پولیس نے اسد کھرل کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا اور مؤقف اپنایا کہ ملزم سے سرکاری رائفل برآمد کرنی ہے اور مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی جائے۔
عدالت میں دیئے گئے بیان میں پولیس نے کہا کہ ملزم اسد کھرل کافی ہوشیار اور چالاک ہے، تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔
مجسٹریٹ نے پولیس اور ملزم کا مؤقف سننے کے بعد اسد کھرل کا مزید دو دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اس موقع پر اسد کھرل کے وکیل نے کہا کہ اسد کھرل صحافی ہیں اور سپریم کورٹ کے حکم پر انہیں سیکیورٹی ملی جبکہ پولیس نے چار دن کے ریمانڈ میں ملزم پر تشدد کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسد کھرل کے سیل میں پانی کھڑا تھا اور وہ سو نہیں سکے، ایک حساس انسان کے ساتھ پولیس نے ایسا سلوک کیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ اسد کھرل کے کپڑے اتروا کر سیل میں کھڑا رکھا گیا اور پوری پولیس فورس اس ایک انسان کے خلاف لگی ہوئی ہے۔
عدالت میں سماعت مکمل ہونے پر پولیس حکام اسد کھرل کو لے کر عدالت سے واپس روانہ ہو گئے۔
یاد رہے کہ 23 جولائی کو لاہور کی پولیس نے ٹی وی اینکر اسد کھرل کو پولیس افسر اور ایک کانسٹیبل کو یرغمال بنانے، ان پر فائرنگ اور سرکاری اسلحے کو چھیننے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جبکہ اسد کھرل نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
پولیس نے متعدد سنگین الزامات کے تحت اسد کھرل کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی تھی اور پولیس کمانڈوز کی مدد سے انہیں ان کی ویلنسیا ٹاؤن میں واقع رہائش گاہ سے حراست میں لیا تھا۔