بیت المقدس (ڈیلی اردو) مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا بارہ سالہ فلسطینی بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
11-year-old Mohammad Al-Allamy is seriously injured after Israeli soldiers shot him in the chest in his village of Bet Ummar, near occupied Hebron. He was shot while in his car, coming back from a grocery trip with his family.
The Israeli military targets children. pic.twitter.com/i8PDOmtEAX
— Mohammed El-Kurd (@m7mdkurd) July 28, 2021
فلسطینی وزارت صحت کے ایک بیان کے مطابق 12 سالہ محمد العلمی اپنے والد کے ہمراہ الخلیل کے قصبے بیت عمر میں ایک فوجی چیک پوائنٹ سے گزر رہا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔
نوعمر فلسطینی محمد العلمی حالیہ دنوں میں ہلاک ہونے والے دوسرے ایسے فلسطینی ہیں جو کہ اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بن کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ فوجیوں نے ناکے کے قریب ایک شخص کو گاڑی سے نکل کر زمین میں کھدائی کرتے دیکھا گیا۔ جب فوجی موقع پر پہنچے اور انہوں نے زمین کو دوبارہ کھولا تو اس میں سے دو بیگ برآمد ہوئے جن میں سے ایک سے نومولود بچے کی لاش برآمد ہوئی۔”
جب ایک گاڑی کچھ دیر بعد دوبارہ اسی جگہ پر آئی تو فوجیوں کو یقین ہوگیا کہ یہ پہلے والی ہی گاڑی ہے اور اسے ہوئی فائرنگ کر کے روکنے کی کوشش کی۔ جب گاڑی نے فرار کی کوشش کی تو فوجیوں نے گاڑی کے ٹائروں کو نشانہ بنا کر ناکارہ بنانے کی کوشش کی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق “ہم فائرنگ سے فلسطینی نوعمر کی ہلاکت کے دعویٰ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ”
اس سے قبل ہفتے کے روز 17 سالہ فلسطینی محمد منیر التمیمی بھی ایک روز قبل لگنے والے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے تھے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق فلسطینی لڑکے کو بیتا قصبے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 320 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔
علاوہ ازیں منگل کے روز قابض اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں 41 سالہ فلسطینی شہری ہلاک ہوگیا تھا۔
مغربی کنارے میں موجود اسرائیلی بستیاں بین الاقوامی قوانین کی رو سے غیر قانونی ہیں۔