برلن () وفاقی جرمن وزارت داخلہ کے مطابق عدالتوں کی جانب سے حالیہ کچھ عرصے میں افغان باشندوں کو جرمنی میں رہنے کی اجازت دینے کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
جرمن پارلیمان میں بائیں بازو کی جماعت ڈی لنکے کی رکن اُولا ژیلپکے کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر وزارت داخلہ کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس جنوری تا مئی سیاسی پناہ کی مسترد درخواستوں پر نظرثانی کے لیے جرمن عدالتوں سے رجوع کرنے والے چار ہزار دو سو بارہ افغان باشندوں کو جرمنی میں تحفظ دینے کے حق میں فیصلہ سامنے آیا، جب کہ ایک ہزار نو دعووں کو رد کیا گیا۔
تازہ معلومات یہ بتاتی ہیں کہ جرمنی میں سیاسی پناہ کے ایسے افغان درخواست گزار، جن کی درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا، ان کی جانب سے عدالت میں دائرکردہ اپیلوں کے حق میں فیصلوں کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ برس اسی عرصے میں یہ شرح قریب 55 فیصد تھی، جب کہ پورے سال میں یہ شرح ساٹھ فیصد تھی۔
وزارت داخلہ کے مطابق وہ افغان حکومت کی جانب سے افغان تارک وطن کی ملک بدریاں روکنے کی درخواست پر غور کر رہی ہے کیوں کہ افغانستان میں پرتشدد واقعات اور کورونا کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔