پشاور (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سےانسداد پولیو مہم کی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا جبکہ واقعے کے بعد ملزمان سرکاری رائفل بھی چھین کر فرار ہوگئے۔
پولیس کانسٹیبل آصف پولیو ڈیوٹی کرنے کے بعد گھر جاتے ہوئے تھانہ داؤدزئی کی حدود شغالئ کے مقام پر نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے۔ pic.twitter.com/VKw3lS4uZa
— KP Police (@KP_Police1) August 1, 2021
پولیو ڈیوٹی کے بعد گھر جانیوالے ایف آر پی کانسٹیبل کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پشاور کے نواحی علاقہ داؤدزئی جوگنی میں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
ملزمان مقتول اہلکار سے سرکاری رائفل بھی چھین کر فرار ہوگئے۔
پولیس کانسٹیبل آصف پولیو ڈیوٹی کرنے کے بعد گھر جاتے ہوئے تھانہ داؤدزئی کی حدود شغالئ کے مقام پر نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے۔ pic.twitter.com/VKw3lS4uZa
— KP Police (@KP_Police1) August 1, 2021
اطلاع ملتے ہی سی سی پی او پشاور، ایس ایس پی آپریشن، ایس ایس پی انوسٹی گیشن اور دیگر حکام پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جبکہ جائے وقوعہ کا گھیراؤ کرتے ہوئے رات گئے تک سرچ آپریشن جاری رہا۔
شہید پولیس کانسٹیبل آصف کی نماز جنازہ پولیس لائنز پشاور میں ادا کردی گئی
نماز جنازہ میں آئی جی پی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری، پولیس افسران سمیت سول سوسائٹی کے لوگوں نےکثیر تعداد میں شرکت کی۔آئی جی پی نے شہید کے تابوت پر پھولوں کی چادر چڑھائی اورشہید کے بلند درجات کیلئے دعا کی۔ pic.twitter.com/9C1LKW5PgN
— KP Police (@KP_Police1) August 1, 2021
ترجمان پشاور پولیس کے مطابق ایف آر پی کانسٹیبل آصف جو تھانہ خزانہ کے علاقے میں پولیو ڈیوٹی پر مامور تھا اتوار کے روز ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد اپنی موٹر سائیکل پر گاؤں جارہا تھا کہ اس دوران داؤد زئی کے علاقے جوگنی میں مسلح موٹر سائیکل سوار ملزموں نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ ملزمان سرکاری رائفل چھین کر فرار ہوگئے۔
ادھر پولیس حکام نے موقع پر پہنچ کر اہم شواہد اکٹھے کرلئے ہیں۔
سی سی پی او کے مطابق واقعہ کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے ٹارگٹ کلنگ سمیت تمام ممکنہ وجوہات کو زیر غور لایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے دو روز قبل صوبے کے 18 اضلاع میں پولیو ویکسینیشن مہم شروع کی گئی تھی تاکہ سال کے اختتام تک اس بیماری کا خاتمہ کیا جائے۔