صنعاء (ڈیلی اردو) یمن میں انسانی حقوق کے ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی طرف سے جنگ میں جھونکے 640 بچے ہلاک ہوئے۔ یہ اموات گذشتہ چھ ماہ کے دوران ہوئی ہیں۔
انسانی حقوق گروپ ’میون‘ کی طرف سے مرتب کردہ رپورٹ جسے “بچے بندوقیں نہیں‘ کا عنوان دیا گیا میں 13 سے 17 سال کی عمر کے بچوں کی فہرست جاری کی گئی ہے جو حوثی ملیشیا کی طرف سے جنگ میں جھونکے گئے اور جو لڑائی کے دوران ہلاک ہوگئے۔
Yemen’s Moyyun Organization releases its first report on the victims of child recruitment in
Yemenhttps://t.co/WCnA1YBdt8 pic.twitter.com/58SgMZ2alV— ميون لحقوق الإنسان (@Mayyun_Ar) August 8, 2021
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت ڈاءریکٹوریٹ اور حوثی ملیشیا کے زیر تسلط علاقوں کے ہسپتالوں سے ملنے والی معلومات کے مطابق گذشتہ چھ ماہ کے دوران لڑائی میں 340 بچے زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صنعا گورنر، ذمار اور حجہ میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران لڑائی کے دوران 333 بچے لقمہ اجل بن گئے جب کہ 16 گورنریوں میں مجموعی طور پر 3،400 بچے زخمی ہوئے۔