کابل (ڈیلی اردو/روئٹرز) پیر کے دن بھی کابل کے بین الاقوامی اڈے پر افراتفری کا عالم برقرار رہا جب کہ ہجوم کو منتشر کرنے کی خاطر امریکی فوج نے ہوائی فائرنگ بھی کی۔ بتایا گیا ہے کہ ہوائی فائرنگ کا مقصد ہجوم کو قابو میں لانا تھا۔
طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد اتوار کے دن ہی شہریوں کی ایک بڑی تعداد ملک سے فرار ہونے کی خاطر ایئر پورٹ پر جمع ہونا شروع گئی تھی، جس کی وجہ سے ایئر پورٹ پر انتشار کی سی کیفیت دیکھی گئی۔ کابل کے ہوائی اڈے پر مسافر پروازیں معطل ہیں جبکہ صرف فوجی طیارے انخلاء کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ کابل ایئر پورٹ پر ملک چھوڑ کر جانے والوں کا ایک ہجوم جمع تھا جو اتوار کو ہوائی اڈے کی رن وے پر بھی چڑھ دوڑا۔
ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے امریکی فوجیوں نے ہوائی فائرنگ کی تھی تاہم عینی شاہدین کے مطابق پانچ افراد کی لاشیں ایک گاڑی میں ڈالی گئی ہیں۔
موقع پر موجود ایک اور شخص کے مطابق یہ واضح نہیں کہ ہلاکتیں امریکی فوجیوں کی فائرنگ سے ہوئیں یا کسی اور وجہ سے۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی کی جانب سے نشر کی جانے والی ایک ویڈیو میں ہوائی اڈے کے گیٹ کے قریب چند افراد کو زمین پر گرے دیکھا جا سکتا ہے۔
به دنبال انتشار خبرها درباره حمله آمریکاییها به مردم افغانستان در فرودگاه کابل و کشتهشدن چند نفر، یک مقام آمریکایی گفته نیروهای این کشور مجبور شدند برای دور کردن مردم از هواپیماهای نظامی، تیراندازی هوایی کنند. https://t.co/kd48LPMvrm pic.twitter.com/FjSNzRSb7h
— خبرگزاری فارس (@FarsNews_Agency) August 16, 2021