یمنی فوج اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 62 افراد ہلاک

صنعاء (ڈیلی اردو) یمن کے وسطی صوبہ مآرب میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ہونیوالی جھڑپوں میں کم از کم 62 حوثی باغی اور یمن کی سرکاری فوج کے 4 اہلکار مارے گئے ہیں۔

ایک فوجی ذرائع نے پیر کے روز چینی خبر رساں ایجنسی شِنہوا کو بتایا کہ یہ جھڑپیں صوبے کے وسطی شہر مآرب سے تقریباً 20 کلومیٹر مغرب میں واقع مغربی ضلع صرواح کے مشرقی کنارے پر 3 محاذوں الکسریٰ، مشجاہ اور الزور میں ہوئی ہیں۔

حوثی باغیوں نے تین محاذوں پر زمینی حملے تیز کر دیئے ہیں جس کا مقصد مآرب شہر کی جانب بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک پہاڑی چوٹیوں کی جانب پیش قدمی کرنا ہے۔

مآرب کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شِنہوا کو بتایا کہ ہفتہ کے بعد سے اب تک حوثی ملیشیا کی جانب سے پیش قدمی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تینوں محاذوں کے صحرا میں مجموعی طور پر باغیوں کی 62 لاشیں موجود ہیں جن میں سے بیشتر البلاک الکبلی پہاڑ کے مغرب میں مارے گئے ہیں۔
جھڑپوں کے دوران دونوں متحارب فریقین کی جانب سے میزائل، توپخانہ اور ٹینکوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

دریں اثناء حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی نے کہا ہے کہ یمن کی سرکاری فوج کی حمایت کرنے والے سعودی زیر قیادت عرب اتحاد کی جانب سے صرواح میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر 2 دنوں میں 26 فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

حوثی ٹیلی ویژن نے تصدیق کی ہے کہ لڑائی ابھی تک جاری ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں