آستانہ (ڈیلی اردو) قزاقستان میں فوجی اڈے پر دھماکوں میں ابتک 9 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قزاقستان کے جنوب میں واقع ایک فوجی اڈے پر ہونے والے پے در پے دھماکوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔
В результате взрывов в воинской части под Таразом погибли четверо военнослужащихhttps://t.co/0XN4DqlBVO
— Власть (@Vlastkz) August 27, 2021
بتایا گیا ہے کہ ان دھماکوں کی وجہ سے ساٹھ سے زائد فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ زنبیل صوبے میں ان دھماکوں کی وجہ کیا تھی۔ تاہم حکام کے مطابق یہ دھماکے اس جگہ ہوئے، جہاں انجینیئرنگ کے شعبے میں کام آنے والا دھماکا خیز مواد ذخیرہ کیا گیا تھا۔
مقامی حکام کے مطابق اس بارودی ذخیرہ گاہ میں تقریباً دس دھماکے ہوئے۔ اس واقعے کے بعد آس پاس کا علاقہ خالی کرا لیا گیا۔
قازغستان کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ دھماکوں کی وجہ کیا تھی تاہم دھماکے اس جگہ ہوئے جہاں انجینیئرنگ شعبے میں کام آنے والا دھماکا خیز مواد ذخیرہ کیا گیا تھا۔ دھماکوں کے بعد آس پاس کا علاقہ خالی کرا لیا گیا جب کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو ملٹری ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
قازغستان کے وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی اڈے پر ہونے والے دھماکوں میں دہشت گردی کے عنصر کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔