نیو یارک (ڈیلی اردو) اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی کوریا نے نیوکلیئر ری ایکٹرز دوبارہ فعال کردیا ہے جس کے متعلق سمجھ جاتا ہےکہ وہ نیوکلیئر ہتھیاروں کے لئے پلوٹونیم بناتا ہے۔
The U.N. atomic agency says North Korea appears to have restarted the operation of its main nuclear reactor used to produce weapons fuels. It comes as Pyongyang threatens to enlarge its nuclear arsenal amid long-dormant diplomacy with the U.S. https://t.co/YS4x0Ideu2
— The Associated Press (@AP) August 30, 2021
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی شمالی کوریا میں کوئی رسائی نہیں ہے۔ 2009 میں پیانگ یانگ نے ادارے کے انسپیکٹروں کو ملک سے نکال دیا تھا۔
اُس کے بعد شمالی کوریا اپنے نیوکلیئر پروگرام کو آگے لےکر بڑھا اور جلد ہی نیوکلیئر ٹیسٹنگ شروع کردی۔ شمالی کوریا نے آخری نیوکلیئر تجربہ 2017 میں کیا تھا۔
آئی اے ای اے کی یونگ بیون میں 5 میگاواٹ کے ری ایکٹر پر رپورٹ کے مطابق دسمبر 2018 سے جولائی 2021 تک ری ایکٹر کے فعال ہونے کے کوئی آثار نہیں تھے۔ یہ نیوکلیئر کمپلیکس شمالی کوریا کہ نیوکلیئر پروگرام کی سب سے اہم جگہ ہے۔
جمعے کو جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ری ایکٹر کے فعال ہونے کا دورانیہ بتاتا ہے کہ ایندھن کی پوری کھیپ استعمال کی گئی۔
یہ نیوکلیئر کمپلیکس دہائیوں سے عالمی تحفظات کا مرکز بنا ہوا ہے۔
2019 کے ابتداء میں شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کِم جونگ اُن نے اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پابندیوں میں نرمی برتنے کی صورت میں پورا کمپلیکس ختم کرنے کی پیشکش کی تھی۔
لیکن امریکیوں نے کِم کی یہ پیشکش ٹھکرا دی کیوں کہ یہ ان کی جانب سے نیوکلیئر پروگرام سے جزوی طور پر ہتھیار ڈالنا ہوتا۔
جنوبی کوریا کے 2018 کے ایک اندازے کے مطابق شمالی کوریا 20-60 تک نیوکلیئر ہتھیار بنا چکا ہے۔