کابل (ڈیلی اردو) امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان کی اعلیٰ قیادت نے بانی ملاعمر کی قبر پر حاضری دی ہے۔
سوشل میڈیا پر تصاویر زیر گردش ہیں جن کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ یہ تصاویر افغان صوبے زابل کی ہیں جہاں اعلیٰ طالبان قیادت ملا عمر کی قبر پر حاضری دینے جارہی ہے۔
The leadership of the Taliban went to the grave of the #taliban founder mullah Omar in sorray district of #Zabul Province #Afghanistan. pic.twitter.com/PNZRdupDeM
— Abdulhaq Omeri (@AbdulhaqOmeri) August 31, 2021
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قافلے کی قیادت طالبان کے موجودہ امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کی۔ طالبان قیادت نے سابق امیر کی قبر پر فاتحہ خوانی بھی کی۔
د طالبانو کاروان د زابل سیوري ولسوالۍ ته رسیدلی دی. ویل کیږی دوی به هلته د ملامحمدعمر قبر معلوم کړی، ځینی سرچینی وایی ملاهیبت الله هم دغه کاروان کې دی. pic.twitter.com/HIfBsoLNPj
— Pajhwok Afghan News (@pajhwok) August 31, 2021
بعدازاں بانی ملاعمر کی قبر پر اعلیٰ قیادت کی حاضری کی طالبان رہنما عبدالحمید حماسی نے تصدیق کی۔
افغان طالبان کی اعلیٰ قیادت کی شوریٰ کا تین روزہ اجلاس کچھ دیر قبل نامعلوم مقام پر اختتام پذیر ہوا ہے جس کی صدارت امیر طالبان ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نے کی ہے۔ اجلاس میں حکومت سازی کے حوالے سے اہم ترین فیصلے کیے گئے ہیں۔
طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی کابینہ کی تشکیل کا عمل دو دن میں مکمل ہوجائے گا جبکہ ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں سپریم شوریٰ کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
اتفاق رائے کی صورت میں تین سے چار وزارتیں دیگر جماعتوں کو دی جائیں گی جبکہ طالبان کے امیر ملاہیبت اللہ اخوندزادہ کو امیر المومنین کا درجہ حاصل ہوگا۔