ریاض (ڈیلی اردو) سعودی عرب میں سکیورٹی فورسز پر دہشت گردی کے حملے کی منصوبہ بندی اور ہتھیاروں کی اسمگل میں ملوّث ایک شخص کا سرقلم کردیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے سوموار کو وزارت داخلہ کے حوالے سے خبردی ہے کہ مجرم عدنان بن مصطفیٰ الشرفا سعودی شہری تھا۔ وہ مملکت میں ہتھیار اسمگل کر کے لاتا رہا تھا اور یہاں سے باہر بھی لے جاتا رہا تھا۔ وہ ایک ایسے دہشت گرد سیل کا حصہ تھا جس کا مقصد ’مملکت کی سلامتی کو عدم استحکام‘ سے دوچار کرنا تھا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد سیل سعودی عرب کی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ان کے ہیڈ کوارٹرز میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سیکورٹی حکام نے الشرفا کو گرفتار کر لیا تھا اوراس کا مقدمہ خصوصی فوجداری عدالت کو بھیج دیا تھا جہاں اس کے خلاف تحقیقات کے بعد مقدمے کی سماعت کی گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ عدالت نے اس کے جرم کی سنگینی اور دہشت گردی کی کارروائی کے ارادے کے پیش نظر اس کو قصور وار قرار دے کر سزائے موت سنائی تھی۔فوجداری عدالت کے اس فیصلے کو خصوصی اپیل عدالت اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا اور پھر ایک شاہی حکم کے تحت اس فیصلے پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔