تل ابيب (ڈیلی اردو) اسرائیل نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مشرق وسطی کے جنگجوؤں کو ڈرون اڑانے کی تربیت دے رہا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع بینی غانتس کا کہنا ہے کہ تہران اصفہان شہر کے نزدیک واقع ہوائی اڈے پر یمن، شام، عراق اور لبنان سے تعلق رکھنےوالے غیر ملکی جنگجوؤں کو ڈرون اڑانے کی تربیت دے رہا ہے۔
Iran training Middle East fighters to fly drones: Israel https://t.co/ci9WmI4Z8K
— Al Jazeera English (@AJEnglish) September 12, 2021
اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ مبینہ الزام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عمان میں ایک ماہ قبل اسرائیلی آئل ٹینکر پر ہونے والے ڈرون حملے کی وجہ سے ایران کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے تفتیش کا سامنا ہے۔
איראן מאמנת מילציות מעיראק, תימן, לבנון וסוריה בהפעלת כטב"מים מתקדמים בבסיס כאשאן. את הדברים הללו אמרתי היום בכנס המכון למדינוית נגד הטרור באונ׳ רייכמן.
איראן יצרה "טרור שליחים" שבחסותו הוקמו "צבאות טרור" מאורגנים, שמסייעים לה בהגשמת מטרותיה הכלכליות, המדיניות והצבאיות. pic.twitter.com/LTBmJpSG7e
— בני גנץ – Benny Gantz (@gantzbe) September 12, 2021
تل ابیب میں رچ مین یونیورسٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اسرائیلی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ایران اصفہان کے جنوب میں واقع کاشان ہوائی اڈے کو اس مقصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، جب کہ ایران غزہ کی پٹی پر ڈرون تیار کرنے کی مہارت بھی منتقل کر رہا ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا ہمارے پاس کاشان کے رن وے پر کھڑے ڈرونز کی سیٹلائیٹ تصاویر بھی موجود ہیں۔
ایران کی جانب سے اسرائیلی وزیر دفاع کے اس بیان پر ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔