کابل (ڈیلی اردو) طالبان کی جانب سے مقرر کیے گئے افغانستان کے نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر نے ایک آڈیو پیغام کے ذریعے اپنے زندہ ہونے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ بھارتی سوشل میڈیا پر ان کی ہلاکت کی افواہ وائرل ہو گئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عبدالغنی برادر، جنہیں گزشتہ ہفتے ملا محمد حسن کا نائب مقرر کیا گیا تھا، نے ایک آڈیو پیغام میں اپنی ہلاکت سے متعلق خبروں کو ”جھوٹا پروپیگنڈا‘‘ قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا خاص طور پر بھارت میں ایسی افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ برادر کو صدارتی محل میں طالبان مخالف گروہوں کی جانب سے قتل کر دیا گیا تھا۔
برادر کی آڈیو کلپ میں کہا گیا ہے،”میری موت کی خبریں میڈیا میں شائع کی گئیں۔ میڈیا ہمیشہ جھوٹا پروپیگنڈا کرتا ہے۔ میں گزشتہ کچھ راتوں سے سفر میں ہوں، میں جہاں بھی ہوں، خیریت سے ہوں۔‘‘
ملا عبدالغنی برادر شایعات برخی رسانه ها در مورد آسیب دیدن خود را رد کرد. pic.twitter.com/E3LjurpNYz
— Najibullah Ahadi (@NajibullahAhad1) September 13, 2021
اس آڈیو پیغام کی صداقت کی تصدیق نہیں کی جا سکتی لیکن یہ طالبان کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا گیا ہے۔ طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے بارے میں بھی یہ خبریں تھیں کہ وہ کئی برسوں پہلے ہلاک ہو چکے تھے لیکن طالبان کے افغانستان پر قابض ہونے کے دو ہفتوں بعد ہی طالبان کی جانب سے یہ کہا گیا کہ وہ قندھار میں موجود ہیں۔