دو شنبے (ڈیلی اردو) وزیراعظم عمران خان کی قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور بیلا روس کے صدر الیگزینڈر سے ملاقات ہوئی ہے۔
Prime Minister @ImranKhanPTI arrives in Tajikistan.
The Prime Minister was received by Tajik Prime Minister Kokhir Rasulzoda and was accorded a red carpet welcome at Dushanbe International Airport, Tajikistan.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/rNVBzOFRRR
— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 16, 2021
وزیراعظم عمران خان اور قازقستان کے صدر کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Prime Minister @ImranKhanPTI meets H.E. Kassym-Jomart Tokayev (@TokayevKZ), President of Kazakhstan at Dushanbe on the side-lines of SCO.
Bilateral and regional issues were discussed.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/iPQkqfQcZk
— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 16, 2021
دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے سہ ملکی ریلوے منصوبے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، ریلوے منصوبہ ازبک شہر ترمیز سے شروع ہو کر افغانستان کے شہر مزار شریف، کابل، جلال آباد سے ہوتا ہوا پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور تک ہوگا۔
دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح سیاسی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی قازقستان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی اس موقع پر قازقستان کے صدر نے بھی وزیراعظم عمران خان کو اپنے ملک کے دورہ کی دعوت دی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی ویژن سینٹرل ایشیا پالیسی کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں کیساتھ تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے، پاکستان وسط ایشیائی ملکوں کو سمندری تجارت کیلئے اپنی بندرگاہوں سے مختصرترین روٹ فراہم کرسکتا ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے تاجکستان میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور بیلاروس کے صدر سے بھی ملاقات کی۔
Prime Minister @ImranKhanPTI meets H.E. Ebrahim Raisi, President of Iran at Dushanbe.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/bwGf9TL1P0
— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 16, 2021
اس سے قبل پاکستان اور تاجکستان کے مابین کاروباری شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ بزنس فورم سے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں کئی سال کے تنازع کے بعد امن قائم ہو گا، پاک تاجک تجارت کیلئے افغانستان میں امن قیام ضروری ہے تاکہ نقل و حمل بہتر ہوسکے، تاجک صدر اور میں مل کر افغان امن کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، خصوصا دو بڑی برادریوں پشتون اور تاجک کو قریب لانے اور مخلوط حکومت کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے پوری کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے مختلف شعبوں کی 67 کمپنیاں تاجکستان آئی ہیں، کانفرنس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط بڑھانا ہے۔ تاجکستان میں سستی، صاف ستھری ہائیڈرالک بجلی سستی ہے لیکن پاکستان میں بدقسمتی سے بجلی بہت مہنگی ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کاسا 1000 توانائی منصوبے سے ہمیں بھی تاجکستان کی بجلی سے فائدہ پہنچے گا، پاکستان تاجکستان بزنس فورم میں تجارت کو فروغ دینے سے متعلق بات ہوگی، دو طرفہ تجارت سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے بیلا روس کے صدر الیگزینڈر کی ملاقات ایس سی او سمٹ کی سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان کی طرف سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر قومی سلامتی معید یوسف، وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور قازقستان وفود نے شرکت کی۔
Prime Minister @ImranKhanPTI meets H.E. Alexander Lukashenko, President of Belarus at Dushanbe on the side-lines of Shanghai Cooperation Organization.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/9pF4zpTsHz
— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 16, 2021
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی روس کے صدر کے ساتھ ملاقات طے تھی، صدر پیوٹن قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے دوشنبے نہیں آ رہے، صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی فون پر بات ہوئی، وزیراعظم عمران خان اور صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے۔ پاکستان اور تاجکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم تاجکستان میں بزنس کانفرنس میں شرکت کریں گے، پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کاروباری روابط بڑھانے پر بات ہوگی، افغانستان کی صورتحال کانفرنس کا کلیدی حصہ رہے گی، تاجکستان کا افغانستان کے حوالے سے کردار اہم ہے، دورہ تاجکستان سے ہمارے نظریے کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی روس کے صدر کے ساتھ ملاقات طے تھی، صدر پیوٹن قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے دوشنبے نہیں آ رہے، صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی فون پر بات ہوئی، وزیراعظم عمران خان اور صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان اور تاجکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، تاجکستان کا افغانستان کے حوالے سے کردار اہم ہے، دورہ تاجکستان سے ہمارے نظریے کو تقویت ملے گی۔