پشاور (ڈیلی اردو) افغان طالبان نے پاکستان کے ساتھ مصروف ترین گزرگاہ طورخم بارڈر کو ہرقسم آمدورفت کے لئے بند کردیا۔
طالبان حکومت کی جانب سے اس حوالے سے ابھی تک کوئی باضابط بیان جاری نہیں ہوا ہے تاہم طورخم میں تاجروں اور دیگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ طالبان نے افغان حدود میں طورخم بارڈ کنٹینر رکھ کر بند کرنے کے بعد سرحد پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
طالبان نے بارڈر بند کرنے کا فیصلہ افغان شہریوں کی پاکستان میں آمد پر پابندی کے فیصلے کے ردعمل میں کیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق طالبان حکام کا مطالبہ ہے کہ سرحد کوافغان شہریوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا جائے۔ جب تک افغان شہریوں کو آمدورفت کی اجازت نہ دی جائے سرحد بند رہے گی۔
یا درہے کہ گذشتہ روز افغانستان کے قائمقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند نے روس، چین اور پاکستان کے سفارتکارو ں ملاقات کے دورران پاکستانی سفارتکار محمد صادق خان سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو اُن کا پیغام پہنچادیں کہ طورخم اور چمن کے سرحدی گزرگاہوں پر دوطرفہ آمدورفت کو آسان بنادیں۔
واضح رہے کہ این سی اوسی فیصلے کے تحت افغان شہریوں کی پاکستان آمدپر پابندی ہے۔