خرطوم (ڈیلی اردو) سوڈان میں حکام نے اپنی سرزمین پر فلسطینی تحریک ’حماس ‘ کے تمام اثاثے ضبط کر لیے ہیں، اس تحریک کو فنڈز (رقوم) کی منتقلی روک دی ہے اور اس کے لیے کام کرنے والی کمپنیوں اور افراد کے اکاؤنٹس منجمد کردیے ہیں۔
حکام نے جمعرات کی صبح سوڈان کی سرزمین پر غزہ کی حکمراں ’حماس‘ کے تمام اثاثے ضبط کرنے کااعلان کیا ہے۔ سوڈانی حکام نے برطانوی خبررساں ادارے رائیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے حماس مخالف اس سرکاری اقدام کی تصدیق کی ہے۔
رائیٹرز کے مطابق سوڈان میں حماس کے اثاثے اور جائیدادیں کئی دہائیوں سے اس کی سرگرمیوں کے لیے ایک اہم وسیلہ رہی ہیں۔ سوڈان میں اس تحریک کے اثاثوں میں ہوٹل، رئیل اسٹیٹ، کثیرالمقاصد کمپنیاں، اراضی اور کرنسی کے تبادلے کے کاروبار شامل تھے۔
After fall of Bashir, Sudan closes door on support for Hamas https://t.co/RWz3fKz6At pic.twitter.com/SXtEu5Xkfz
— Reuters (@Reuters) September 23, 2021
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سوڈان کی وزارتِ خارجہ نے 23 اکتوبر 2020ء کو امریکا کی ثالثی اور سرپرستی میں صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔
اس سرکاری اعلان سے قبل جنرل عبدالفتاح البرہان کے زیرقیادت ملک کی عبوری حکمران خودمختار کونسل نے کہا تھا کہ امریکا کے (سابق) صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوڈان کا نام ’’دہشتگردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستوں‘‘ کی فہرست سے حذف کرنے کے فیصلے پر دستخط کر دیے ہیں۔