اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کی جانب سے ترقیاتی کام کرنے والے ٹھیکیداروں سے بھتہ مانگنے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بینچ نے 2005 کے زلزلے سے خیبرپختونخوا کے متاثرہ علاقوں میں اسکولوں کی عدم تعمیر پر ازخود نوٹس کی سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیئے کہ دہشت گرد ٹھیکیداروں سے بھتہ مانگ رہے اور دھمکیاں بھی دے رہے ہیں، کئی ٹھیکیدار بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں کام چھوڑ کر چلے گئے ہیں، لگتا ہے کمشنر اور ڈی سی نے آپ کو اس سنگین مسئلے سے آگاہ نہیں کیا۔
عدالت کے روبرو چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے بھتہ مانگنے کے واقعات سے اظہار لاعلمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی نشاندہی پر متعلقہ حکام سے رپورٹ لوں گا۔