تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران میں تنصیبات اور فیکٹریوں میں دھماکوں اور آتش زدگی کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے اتوار کے روز اعلان کیا گیا تھا کہ تہران کے مغرب میں پاسداران کے زیر انتظام ایک تحقیقاتی مرکز میں آگ لگنے سے 3 کارکنان ہلاک ہو گئے تھے۔
On Thursday, @ImageSatIntl released images of what it said was a secret #Iran missile base west of Tehran where a fire killed two workers earlier this week.https://t.co/QTbdu6oSID
— Iran International English (@IranIntl_En) October 1, 2021
سیٹلائٹ تصاویر میں مذکورہ مقام کو پہنچنے والے نقصان کا حجم سامنے آیا ہے۔
اس حوالے سے “Imagesatintl” کمپنی کا کہنا ہے کہ اس مقام پر ہونے والے دھماکے نے پاسداران انقلاب کے زیر انتظام میزائلوں کے خفیہ اڈے کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ دھماکے سے “شہید ہمت انڈسٹریل گروپ” کے زیر انتظام مرکز کو کافی نقصان پہنچا۔ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکز کی ایک چوتھائی عمارت تباہ ہو گئی۔
#ISI reveals: On Monday, 27 September 2021, a mysterious #explosion shook western #Tehran, #Iran. According to #ISI intelligence report, the explosion occurred at an #IRGC secret missile base of Shahid Hemmat Industrial Group. pic.twitter.com/EMERYT2S5c
— ImageSat Intl. (@ImageSatIntl) September 30, 2021
گذشتہ برسوں کے دوران میں ایران میں آتش زدگی کی لہر دیکھی گئی۔ ان واقعات میں کئی شہروں میں واقع کمپنیاں اور فیکٹریاں لپیٹ میں آئیں۔ ان شہروں میں قُم، اصفہان اور قزوین شامل ہیں۔
اسی طرح کئی عسکری تنصیبات کے ٹھکانوں پر بھی پراسرار دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں کے پیچھے موجود عناصر کا انکشاف نہیں ہوا۔ تاہم ایرانی ذمے داران ایک سے زیادہ مرتبہ الزام عائد کر چکے ہیں کہ ان واقعات کے پیچھے اسرائیل اور اس کی انٹیلی جنس ہے۔