طرابلس (ڈیلی اردو) لیبیا کی سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت طرابلس کے مغربی حصے میں بڑے پیمانے پر چھاپوں کے دوران چار ہزار کے قریب تارکین وطن کو گرفتار کرلیا ہے۔
Situation is still going worse today on refugees, asylum seeker and migrants in Libya pic.twitter.com/3PZMTrKbSl
— I'm a Refugee… (@OsmanMo68648074) October 1, 2021
وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ حراست میں لیے گئے تارکین وطن کو ابتدائی طور پر ایک اجتماعی کیمپ میں رکھا گیا ہے، جس کے بعد انہیں مخلتف کیمپوں میں منتقل کیا جائےگا۔ ان افراد میں مبینہ غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ ساتھ منشیات اور الکوحل کے اسمگلرز بھی شامل ہیں۔
BREAKING: A major crackdown in western Libya resulted in the detention of 4,000 migrants, including hundreds of women and children, officials say. https://t.co/7Hzja1w4le
— The Associated Press (@AP) October 2, 2021
امدادی کارکنان اور اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے سکیورٹی فورسز کی طرف سے خصوصاﹰ خواتین اور بچوں پر تشدد اور طاقت کے استعمال کے بارے میں بتایا ہے۔
STATEMENT of the UN Assistant Secretary-General Resident and Humanitarian Coordinator for Libya, Georgette Gagnon:
UN extremely concerned about reports of Killing and Excessive Use of Force against Migrants and Asylum Seekers in Gargaresh, Tripoli
????????????https://t.co/y4kM3mVWoW— UNSMIL (@UNSMILibya) October 2, 2021
یو این ایچ سی آر کے مطابق اس کارروائی میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور پندرہ زخمی ہوئے۔