اسلام آباد (ڈیلی اردو) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سوشل میڈیا چلانے والوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کر دیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق لاہور، بہاولپور، فیصل آباد، ننکانہ صاحب، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں آپریشن کیا گیا اور مختلف شہروں سے 12 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں نعیم، ایوب، محمد حسین، محمد حسن، غلام شبیر، شاہ زیب نذیر، حمزہ شیخ، غلام شبیر سمیت دیگر شامل ہیں۔ گرفتار افراد سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد اور جعلی تصاویر اپ لوڈ کر رہے تھے۔
گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سوشل میڈیا ہینڈلرز کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے تھے۔
خیال رہے کہ عسکریت پسند تنظیم کا احتجاج ساتویں روز میں داخل ہو گیا اور مظاہرین کی بڑی تعداد کامونکی میں موجود ہے۔
عسکریت پسند تنظیم کے احتجاج کے ساتویں روز مظاہر ین کے مارچ کو آگے بڑھانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ کامونکی میں متعدد کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ تعلیمی ادارے نہیں کھل سکے۔
شہر اور جی ٹی روڈ پر کاروباری مراکز نجی اور سرکاری سکول بند کرا دیئے گئے ہیں جب کہ جی ٹی روڈ پر دکانیں ریسٹورنٹس بھی بند کرا دیئے گئے ہیں۔
دریائے چناب پل کے قریب جی ٹی روڈ پر خندق کھودی گئی ہے اور کنٹینر بھی رکھے گئے ہیں جب کہ وزیر آباد سے سیالکوٹ جانے والی سڑک کی کھدائی کرکے دونوں شہروں کا زمینی رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف سادھوکی کے مقام پر کھودے گئے گڑھوں کی مرمت کا کام بھی شروع نہیں ہو سکا۔
واضح رہے کہ حکومت نےعسکریت پسند تنظیم کی طرح نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور پنجاب بھر میں دو ماہ کے لیے رینجرز بھی تعینات کر دی گئی ہے۔