واشنگٹن (ڈیلی اردو) امريکی محکمہ خزانہ نے ايران کی دو کمپنيوں اور چار شہریوں پر پابندياں عائد کر دی ہيں۔ ان سب پر شبہ ہے کہ وہ ايران کے ڈرون پروگرام کا حصہ ہيں اور انہوں نے پاسداران انقلاب کی معاونت کی، جسے امريکا نے دو سال سے ’دہشت گرد‘ تنظيم قرار دے رکھا ہے۔
واشنٹگن حکومت کا الزام ہے کہ مذکورہ افراد و کمپنيوں نے لبنانی شيعہ عسکری تنظيم حزب اللہ اور يمن ميں حوثی باغيوں کو ڈرون فراہم کيے۔ متاثرہ افراد اور کمپنياں امريکا کے ساتھ کوئی کاروبار نہيں کر پائيں گے اور امريکا ميں ان کے تمام اثاثے منجمد کر ديے جائيں گے۔
واشنگٹن کی جانب سے يہ قدم ايک ايسے موقع پر اٹھايا گيا ہے، جب روم ميں ’جی ٹوئنٹی‘ کے اجلاس کے موقع پر ايرانی جوہری ڈيل پر بات چيت جاری ہے۔