نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی ریاست تری پورہ میں مسلمان شہری کو بدترین تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق تری پورہ کے نواحی گاؤں کمال نگر میں انتہا پسندوں نے مسلمان شہری پر گائے چوری کا الزام لگا کر پہلے گالم گلوچ اور بدتمیزی کی اور پھر بہیمانہ تشدد کر کے اس کی جان لے لی۔
بھارتی میڈیا حملہ آوروں پر تنقید کی بجائے مقتول کی کردار کشی کرتا رہا، بدترین تشدد میں ہلاک شخص کو بنگلا دیشی اور مویشیوں کا اسمگلر بتایا جاتا رہا۔
واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کو نفرت انگیز سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ماضی میں بھی کئی واقعات میں مسلمانوں کو بدترین تشدد کے ذریعے انتہائی ظالمانہ طریقے سے شہید کر دیا گیا۔
بھارت میں مسلمان خواتین کی عزتیں بھی محفوظ نہیں، سروں سے ڈوپٹے اور حجاب کھینچنے کے واقعات معمول میں شامل ہو گئے ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار کے مسلمانوں کیخلاف معاندانہ رویہ سے بھارت کی عالمی ساکھ خراب ہو چکی، بھارت جنوبی ایشیا میں اپنا اثر کھو رہا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق بھارت میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک سے جنوبی ایشیا میں رواداری کو نقصان پہنچا، ہمسایہ ممالک چین کو متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں، چین نے نہ صرف پاکستان کےساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے جبکہ نیپال، سری لنکا اور بنگلہ دیش سے بھی بہتر تعلقات قائم کر لیے ہیں۔