نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں دو خاتون صحافی ریاست تری پورہ میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں جلائی گئی مساجد اور مسلمانوں کی املاک کی ویڈیوز سامنے لے آئیں۔
مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کا پردہ چاک کرنے پر انتہا پسند اور حکومت آگ بگولہ ہوگئے، دونوں صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
Two female Indian journalists arrested for reporting on anti-Muslim violence in the Tripura state granted bail ⤵️ https://t.co/EpVqGUuW5x
— Al Jazeera English (@AJEnglish) November 15, 2021
بھارتی ریاست تری پورہ میں ہندو انتہا پسندوں کے مسلمانوں کی املاک اور مساجد پرحملے
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں خواتین کے خلاف ہندو انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشد کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان پر الزام ہےکہ انہوں نے ریاست میں مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینےکی کوشش کی ہے۔
گرفتاری سے قبل خواتین صحافیوں کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے انہیں ہوٹل میں آکر ڈرایا گیا اور انہیں کمرے سے نکلنے سے بھی روک دیا گیا۔
خیال رہے کہ بھارت کی ریاست تریپورہ میں گذشتہ دنوں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات پیش آئے تھے، اس دوران ہندو انتہا پسندوں نے کئی مساجد کی بے حرمتی کی اور مسلمانوں کی املاک جلا دیں۔
پولیس کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات کی تردید کی گئی تھی۔