پاراچنار (ڈیلی اردو) قبائلی عمائدین، سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے ضلع کرم کیلئے ٹل میں سیشن جج کی تعیناتی کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے اور حکومت سے پاراچنار میں سیشن جج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاراچنار میں الگ الگ پریس کانفرنس سے خطابات میں پی ٹی آئی کے صدر سید اقبال میاں، طوری بنگش قبائل کے رہنما حاجی سردار حسین، علامہ یوسف حسین، سماجی رہنما شبیر ساجدی، ہیومن رائٹس کمیشن کے کوآرڈینیٹر صابر بنگش اور دیگر عمائدین نے کہا کہ ایف سی آر کے خاتمے کا مقصد عوام کو ان کے گھر کی دہلیز پر فوری اور سستا انصاف فراہم کرنا تھا مگر حکومت نے ضلع کرم کیلئے ٹل میں سیشن جج کی تعیناتی کا فیصلہ کرکے قبائلی عوام کے امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے اور قبائل کے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں ججوں کے لئے دفاتر اور رہائش کا کوئی مسلہ نہیں مگر حکومت میں موجود بعض عناصر ضلع کرم کے عوام کے مسائل کم کرنے کی بجائے انہیں مزید مسائل کے دلدل میں پھنسانا چاہتے ہیں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سو کلو میٹر دور علاقہ ٹل میں سیشن جج کی تعیناتی مضحکہ خیز اور سمجھ سے بالا تر ہے۔
رہنماؤں اور عمائدین نے ٹل میں سیشن جج کی تعیناتی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان، وزیر مملکت برائے داخلہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، گورنر خیبر پختونخوا اور متعلقہ حکام سے فوری طور پاراچنار میں سیشن جج کی تعیناتی کا مطالبہ کر دیا ہے۔