لوئر دیر (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں سینئر سول جج کو خاتون سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1464161031710642176?t=Gq8Q6tis8P41IYGNy6Y6Nw&s=19
پولیس کے مطابق خاتون کی جانب سے سینئر سول جج پر زیادتی کا الزام عائد کیا گیا جس کے بعد متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ کرایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ خاتون کے طبی معائنے کے بعد جج کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون نے بتایا کہ جج نے 15 لاکھ روپے رشوت لے کر ان کی بہن کو نوکری دینے کا بھی وعدہ کیا تھا۔
ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) عرفان اللہ خان نے پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینئر عدالتی افسر کی گرفتاری مقدمہ درج ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ڈی پی او نے بتایا کہ ’مقدمہ درج کرنے کے بعد عدالتی افسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ لڑکی، جس کی عمر 20 سے 25 سال کے درمیان ہے، پولیس کی تحویل میں ہے، اس کا طبی معائنہ کروایا جارہا ہے۔
ڈی پی او کا کہنا تھا پولیس لڑکی کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔
عرفان اللہ خان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ متاثرہ لڑکی کو ملزم کی سرکاری رہائش گاہ سے برآمد کیا گیا اور ان کا کہنا ہے ملزم نے اسے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک پولیس افسر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ لڑکی نے خود عدالتی افسر کے گھر سے 15 پر کال کی اور مدد کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کال موصول ہونے پر پولیس، سینئر عدالتی افسر کے گھر پہنچی اور لڑکی کو پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے جج کی رہائش گاہ پر پولیس اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔ بعد ازیں بلامبٹ تھانے نے تصدیق کی کہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ موصول ہو چکی ہے جس میں ان سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کو ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ نے ضلع لوئر دیر میں خاتون کے ساتھ ریپ کے الزام میں گرفتار سینئر سول جج کو معطل کردیا۔ رجسٹرار نے کہا کہ قانون سب کے لیے ایک ہے اور سینئر سول جج کو سنگین الزام پر فوری معطل کیا جارہا ہے۔