روس نے ایک اور ہائپرسونک میزائل کا ‘کامیاب’ تجربہ کرلیا

ماسکو (ڈیلی اردو) روس کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کی ہتھیار کی دوڑ میں ترقی کے پیش نظر اس نے ایک اور ہائپر سونک کروز میزائل زرکون کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق روس، امریکا، فرانس اور چین بغیر آواز چلنے والی نام نہاد ہائپر سونک گاڑیوں کا تجربہ کر رہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ اس کی رفتار 5 مَچ ہے۔

وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ روس کے ہائپر سونک میزائل ہتھیاروں کے ’تجربات کی تکمیل‘ کے حصے کے طور پر ایڈمرل گورشکوف نے جنگی جہاز سے زرکون میزائل لانچ کیا جس کا ہدف بحیرہ بیرنٹس میں 400 کلو میٹر (250 میل) فاصلے پر تھا۔

انہوں نے اسے کامیاب تجربہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ میزائل نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

میزائل کے حالیہ کئی تجربات کیے گئے ہیں جبکہ روس نے جنگی جہازوں اور آبدوزوں دونوں کو زرکون سے لیس کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے فروری 2019 میں ملک میں نئے ہتھیار کی ترقی کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سمندر اور زمین دونوں میں ہدف تک پہنچ سکتا ہے اور اس کی رینج ایک ہزار کلو میٹر یعنی (تقریباً 620 میل) ہے اور اس کی رفتار 9 مَچ ہے۔

روس کے زرکون کا تازہ ترین تجربہ ان مغربی رپورٹس کے بعد سامنے آیا کہ جولائی میں چین نے جنوبی چین سمندر کے ساحل پر ہائپر سونک میزائل کا تجربہ کیا اور اس کی رفتار آواز سے 5 گنا زیادہ ہے۔

تجربہ کرنے تک عالمی طاقتوں میں سے کسی نے بھی درمیانی پرواز کے میزائل لانچ میں مہارت کا موازنہ کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔

بعد ازاں چین نے رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ استعمال شدہ خلائی راکٹ کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے معمول کا تجربہ تھا۔

روس نے بہت سے ایسے ہتھیار تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو موجودہ دفاعی نظام کو ناکام بنا سکتے ہیں، جن میں سرمت بین البراعظمی میزائل اور بوریویسٹنک کروز میزائل شامل ہیں۔

مغربی ماہرین نے شمالی روس کی ٹیسٹ سائٹ پر 2019 میں ہونے والے جان لیوا دھماکے کو جوہری طاقت سے چلنے والے بوریویسٹنک کروز سے جوڑا ہے، جس کی وجہ سے مقامی سطح پر تابکاری میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں