کراچی (ڈیلی اردو) کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نامعلوم مسلح افراد نے مبینہ طور پر ٹارگٹ کرکے سندھ بار کونسل کے سیکریٹری کو قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق مسلح ملزمان موٹرسائیکل پر سوار تھے اور شبہ ظاہر کیا کہ 40 سالہ عرفان علی مہر کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا۔
شاہراہ فیصل پولیس کے مطابق موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان نے گلستان جوہر میں چیپل پلازہ کے پاس عرفان علی مہر کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ کار میں سوار تھا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق عرفان مہر کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ گلستان جوہر بلاک 13 میں پیش آیا، عرفان علی مہر کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے عرفان پر پے در پے کئی گولیاں ماریں اور فرار ہو گئے جبکہ وکیل رہنما نعیم قریشی ایڈووکیٹ کے مطابق 45 سالہ عرفان مہر گلستان جوہر کے رہائشی تھے اور اپنی بچی کو کار میں سکول چھوڑنے کے لیے بلاک 13 میں پہنچے تو واپسی پر موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے انہیں کار میں ہی نشانہ بنایا۔
جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے 3 خول ملے: ایس ایس پی ایسٹ
ایس ایس پی ایسٹ قمر رضا جسکانی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے وقت گاڑی میں عرفان علی مہرکے ہمراہ ان کا بھتیجا بھی تھاجو محفوظ رہا، عرفان مہر کو 3 گولیاں لگیں، پولیس کو جائے وقوعہ سے 30بورپستول کے 3 خول ملے ہیں۔
گلستان جوہر میں فائرنگ سے وکیل کی ہلاکت کے واقعے کی سی سی ٹی وی بھی پولیس کو موصول ہو گئی ہے، ویڈیو میں ملزمان کو ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے اور ملزم کو گاڑی پر فائرنگ کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کا ہڑتال کا اعلان
کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور جنرل سیکریٹری کراچی بارایسوسی ایشن عامر نواز وڑائچ نے مطالبہ کیا ہے کہ عرفان علی مہرکےقاتل کوگرفتار کرکے سزادی جائے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن نے عرفان علی مہر کے قتل پر آج عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔