نیو یارک (ڈیلی اردو) اقوام متحدہ کی ریفیوجی ایجنسی نے کہا ہے کہ افغانستان میں بڑھتے خطرات نے لوگوں کو مہاجرت پرمجبور کر دیا ہے۔ اس صورت حال میں افغان شہری اپنے ہمسایہ ممالک کا مسلسل رخ کرنے میں عافیت محسوس کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریفیوجی ایجنسی (UNHCR) کے سربراہ (ہائی کمیشنر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں افغانستان میں حالات میں مسلسل خرابی و تنزلی پر گہرے افسوس اور پریشان کن خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔
ابھی ایک دن قبل اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) نے افغانستان کی معیشت کی بحالی کو ایک انتہائی مشکل امر قرار دیتے ہوئے اس کی سماجی و معاشی آؤٹ لک پر شدید نوعیت کے سوالات کھڑے کیے تھے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے کہا تھا کہ اس کا یقینی امکان ہے کہ افغانستان میں معیشت کے سکڑنے سے وہاں لوگوں کی زندگیاں مزید مشکل ہو جائیں گی۔
کھلی اور بند سرحدیں
اقوام متحدہ کی ریفیوجی ایجنسی (UNHCR) کے ہائی کمیشنر کے بیان میں کہا گیا کہ اس وقت افغان شہریوں کے لیے ہمسایہ ممالک ایران اور پاکستان کی سرحدی گزرگاہیں کھلی ہوئی ہیں اور درست سفری دستاویزات یعنی پاسپورٹ وغیرہ رکھنے والوں کو داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
اس بیان میں بتایا گیا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں تاجکستان اور ازبکستان نے سرحدوں کو بند رکھا ہوا ہے اور بارڈرز سکیورٹی فورسز چوکس ہیں کہ کسی جانب سے افغان مہاجرین داخل نہ ہو سکیں۔