دمشق (ڈیلی اردو) شام کے مشرقی صوبہ دیرالزور میں واقع دیہی علاقے میں ایک بس پر بم حملے کے نتیجے میں کم سے کم 10 کارکن ہلاک ہوگئے ہیں۔
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق، ’’الخریطہ آئل فیلڈ میں دس کارکن ہلاک ہو گئے ہیں۔
فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے لیکن دہشت گرد گروپ داعش نے تیل کی دولت سے مالا مال اس صوبے میں متعدد حملوں کی ذمے داری قبول کرنے کے دعوے کیے ہیں۔
دیرالزور گذشتہ چند برسوں کے دوران میں داعش کی شام اورعراق میں پھیلی ہوئی اس کی وسیع وعریض ’پروٹو ریاست‘ میں شامل تھا۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے کہا ہےکہ’’دیرالزور کے ایک علاقے میں بس پر حملے کے لیے دھماکاخیزآلہ استعمال کیا گیا ہے اوراس علاقے میں داعش کے سلیپرسیل سرگرم ہیں‘‘۔
رصدگاہ نے مزید بتایا ہے کہ الخریطہ آئل فیلڈ دیرالزور شہر سے 20 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔
واضح رہے کہ شامی فوج نے 2017ء میں داعش کے جنگجوؤں کو اس علاقے سے بے دخل کردیا تھا اور اس پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔