لندن (ڈیلی اردو) حزب اختلاف کی جماعتوں کے احتجاج کے باوجود برطانوی ہاؤس آف کامنز نے ملک میں سیاسی پناہ کے قانون کو سخت کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
’’نیشنلٹی اینڈ بارڈرز بل‘‘ کے ذریعے لندن حکومت انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کنٹرول میں لانا چاہتی ہے۔
اس نئے قانون کے تحت کشتیوں کے ذریعے انگلش چینل کو عبور کرنے والے تارکین وطن کو زبردستی واپس بھیجا جا سکے گا۔ اس طرح ’’زبردستی واپس بھیجنے کی کارروائیاں‘‘ انتہائی متنازعہ سمجھی جاتی ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس کے سخت خلاف ہیں۔
یورپی یونین میں یونان پر بھی ایسے ہی الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔