نان جنگ (ڈیلی اردو/شِنہوا) چین میں پیر کو نان جنگ قتل عام کے متاثرین کی یاد میں 8 ویں قومی یادگاری تقریب منعقد ہوئی۔ اس میں شرکاء نے سیاہ لباس پہنے ہوئے تھے اور چین کا قومی پرچم سرنگوں تھا۔
چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر نان جنگ میں سخت سردی کے باوجود ہزاروں افراد نے وبائی امراض سے بچاؤ کے قواعدو ضوابط کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔ ان کے پاس تعزیت کے لئے سفید پھول تھے۔
ٹھیک صبح 10 بجکر 1 منٹ پر سائرن بجائے گئے اور پورا شہر ساکت ہوگیا۔ ڈرائیوروں نے گاڑیاں روک دیں اور ہارن بجائے۔ راہ گیر رک گئے اور متاثرین کی یاد میں 1 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
نوعمر بچوں نے امن کا اعلامیہ پڑھا اور شہری نمائندوں نے امن کی گھنٹی بجائی۔ امن کی علامت “فاختہ” نان جنگ قتل عام کے متاثرین کے یادگاری ہال کے چوک میں فضا میں چھوڑی گئیں۔
جاپانی فوجوں کی جانب سے 13 دسمبر 1937 کو شہر پر قبضہ کے بعد نان جنگ قتل عام ہوا۔ 6 ہفتے کے دوران انہوں نے 3 لاکھ چینی شہریوں اور غیر مسلح فوجیوں کو قتل کردیا جو دوسری جنگ عظیم کا ایک وحشیانہ باب ہے۔
2014 میں چین کی اعلی مقننہ نے 13 دسمبر کو نان جنگ قتل عام کے متاثرین کے یاد گاری دن کے طور پر مختص کیا۔
اس قتل عام کے 11 متاثرین رواں سال دنیا سے رخصت ہو گئے یوں اب بچ جانے والے متاثرین کی تعداد 61 رہ گئی ہے۔