واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی حساس اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی حکومت نے چین کی مدد سے خود کے بیلسٹک میزائل بنانے شروع کردیے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے اس اقدام سے مشرقی وسطیٰ پر منفی نتائج مرتب ہونگے جبکہ دوسری جانب ایران سے جوہری معاہدوں کے حوالے سے جو بائیڈن کیلئے مشکلات کھڑی ہوسکتی ہیں۔
CNN Exclusive: US intelligence and satellite images show Saudi Arabia is now building its own ballistic missiles with the help of Chinahttps://t.co/wKKcjdoYiM
— CNN Breaking News (@cnnbrk) December 23, 2021
سعودی عرب ماضی میں بھی چین سے بیلسٹک میزائل خریدتے آیا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب سعودی عرب کے پاس اپنے تیار کردہ بیلسٹک میزائل ہوں گے۔
معاملے سے واقف 2 ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حساس اداروں کے عہدیداران بشمول وائٹ ہاؤس کی نیشل سیکورٹی کونسل کو دونوں ممالک کے مابین بیلسٹک میزائل کی منتقلی سے ماضی میں بھی خبردار کیا جاتا رہا ہے۔
امریکا کے مڈلبری انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز میں اصلحے کے ایکسپرٹ اور پروفیسر جیفری لیوس نے سی این این کو بتایا کہ حکومتی سطح پر جو تنقید ایران کے وسیع پیمانے پر بیلسٹک میزائل پروگرام پر کی جا رہی ہے اس سطح کی تنقید سعودی عرب کے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام پر نہیں کی جارہی۔
NEWS from @ZcohenCNN: US intelligence and satellite images show Saudi Arabia is now building its own ballistic missiles with the help of China https://t.co/p4kfqe2y4p
— Jeremy Herb (@jeremyherb) December 23, 2021